Header Ads Widget

Ali Haider Gilani’s Kidnapping | What Really Happened?

Ali Haider Gilani, son of ex-Prime Minister Yousaf Raza Gilani, reflecting on his three-year captivity by militants before his rescue in 2016.

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کئی دلچسپ، حیرت انگیز اور سنسنی خیز واقعات رونما ہوئے ہیں،لیکن علی حیدر گیلانی کا اغوا ایک ایسا واقعہ ہے جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا  تھا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کا اغوا 2013 کے انتخابات سے محض دو دن پہلے ہوا۔

نو مئی 2013 کو ملتان میں ایک انتخابی ریلی کے دوران علی حیدر گیلانی کو اچانک مسلح افراد نے گھیر لیا۔ حملے میں ان کے سیکرٹری اور باڈی گارڈ جاں بحق ہوئے جبکہ انہیں زبردستی ایک گاڑی میں ڈال کر لے جایا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ حملہ القاعدہ اور طالبان کے شدت پسندوں کی طرف سے کیا گیا تھا۔
علی حیدر گیلانی نے تین سال قید میں نہایت مشکل حالات میں گزارے۔ وہ  بتاتے ہیں دو سال تک انہیں زنجیروں میں بندھ کر رکھا گیا اور ایک سال تک انہوں نے سورج کی روشنی تک نہیں دیکھی۔ ان کی قید کے دوران ان کو ذہنی اذیت دی گئ اور انہیں مختلف مقامات پر منتقل کیا جاتا رہا تاکہ فوجی آپریشنز اور ڈرون حملوں سے بچا جا سکے۔ وہ بتاتے ہیں کہ وہ روزانہ ڈائری لکھتے تھے تاکہ ذہنی طور پر مضبوط رہ سکیں۔
مئی 2016 میں، امریکی اور افغان افواج کے مشترکہ آپریشن میں علی حیدر گیلانی کو بازیاب کر لیا گیا۔ اس آپریشن میں شدت پسندوں کے ٹھکانے کا پتہ لگایا گیا اور وہاں سے گیلانی کو آزاد کرایا گیا۔ رہائی کے وقت انہیں نے بتایا کہ انہیں یقین نہیں آیا کہ وہ آزاد ہو چکے ہیں، اور جب ہیلی کاپٹر میں ایک فوجی نے کہا، "مسٹر گیلانی، آپ گھر جا رہے ہیں،" تب انہیں حقیقت کا احساس ہوا۔
پاکستان واپسی پر ملتان میں خوشیوں کا سماں تھا۔ ان کی حیرت انگیز واپسی ہر طرف موضوع بحث بن گئ۔ تاہم، ان کی غیر موجودگی میں ان کا بیٹا بڑا ہو چکا تھا اور انہیں پہچاننے میں کچھ وقت لگا۔ علی حیدر گیلانی نے سیاست میں واپس آنے کا اعلان کیا اور کہا کہ سیاست ان کے خون میں ہے۔​​​​ 
علی حیدر گیلانی کی کہانی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ کس طرح سیاسی شخصیات کو غیر مستحکم حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کی قید کے دوران ثابت قدمی اور پھر ان کی کامیاب رہائی امید کی ایک ایسی کرن ہے جو دکھاتی ہے کہ کتنی ہی مشکلات کیوں نہ ہوں، حوصلہ اور امید ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ 



Post a Comment

0 Comments