سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے بڑی خبر

🕒 بدھ 22 اکتوبر 2025

محکمہ خزانہ پنجاب نوٹیفکیشن

پنجاب کے سرکاری ملازمین کیلئے اہم اطلاع سامنے آئی ہے کہ محکمہ خزانہ پنجاب نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت اکتوبر 2025 کی تنخواہیں 31 اکتوبر کو ادا کی جائیں گی۔ اس فیصلے کا مقصد تنخواہ دار طبقے کو وقت پر مالی بوجھ سے نجات دلانا اور سرکاری ملازمت کے انتظامی امور کو منظم کرنا بتایا جا رہا ہے۔

ساتھ ہی، ملازمین کی آمدنی پر ٹیکس کی ادائیگی میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، جولائی تا ستمبر 2025 کی سہ ماہی میں تنخواہ دار طبقات نے تقریباً 130 ارب روپے انکم ٹیکس کے تحت جمع کروائے، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں جمع ہونے والے تقریباً 110 ارب روپے کے مقابلے میں 20 ارب روپے زیادہ ہے۔ یوں ان ملازمین نے پچھلے سال کے مقابلے میں اندازاً 18 فیصد زائد ٹیکس ادا کیا ہے۔

تاہم اس کے ساتھ ایک تشویشناک پہلو بھی سامنے آیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولی اور ریونیو حکمت عملی کی بنیاد پر کام کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ موجودہ اندازے کے مطابق، صوبے کو تقریباً 200 ارب روپے سے زائد کا ریونیو شارٹ فال درپیش ہے اور حالیہ سیلاب زدہ علاقوں میں ٹیکس کی مد میں تقریباً 70 ارب روپے کا نقصان بھی تسلیم کیا گیا ہے۔

سب سے پہلے، اکتوبر کی تنخواہ کی تاریخ کا اعلان ایک مثبت قدم ہے کیونکہ تنخواہ دار ملازمین اکثر مالیاتی منصوبہ بندی میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ تنخواہ کی بروقت ادائیگی سے قرضے، ماہانہ اخراجات و قرضوں پر دباؤ کم ہو سکتا ہے۔ دوسری طرف، ٹیکس کی مد میں اضافے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سرکاری ملازمین کی آمدنی یا ان کی تعداد میں کچھ حد تک اضافہ ہوا ہے، یا ٹیکس انتظامی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔

تاہم یہ بات قابلِ غور ہے کہ ریونیو شارٹ فال اور ماحولیاتی تباہیوں کی وجہ سے ٹیکس وصولی متاثر ہوئی ہے۔ یعنی یہ ملازمین کو ٹیکس زیادہ ادا کرنا پڑا، مگر حکومت کو مجموعی طور پر ان وسائل کا فائدہ پوری طرح نہیں ملا۔ اس صورتحال سے دو اہم سوال اُبھرتے ہیں: پہلا یہ کہ کیا ملازمین کی تنخواہوں میں حقیقی اضافہ ہوا ہے یا صرف ٹیکس بوجھ بڑھ گیا ہے؟ دوسرا یہ کہ حکومت کس طرح ان اخراجات کا پورا ازالہ کرے گی جن کا بوجھ ریونیو کمی اور سیلاب زدگان کے سبب بڑھ گیا ہے؟

علاوہ ازیں، گزشتہ سالوں میں بھی یہ رجحان دیکھا گیا ہے کہ حکومت وقتاً فوقتاً تنخواہوں کی ادائیگی پیشگی کرتی رہی ہے، مثلاً فروری 2025 میں تنخواہ و پینشن کی ادائیگی معمول سے پہلے کردی گئی تھی تاکہ تعطیلات کے باعث اخراجات میں آسانی ہو سکے۔

یہ تمام پہلو ملازمین، مالیاتی ماہرین اور پالیسی سازوں کیلئے اہم ہیں کیونکہ بر وقت ادائیگی، ٹیکس کی بڑھتی ہوئی ذمہ داریاں اور حکومت کے مالی دباؤ نے ملازمین اور سرکاری مالیات دونوں کے منظرنامے کو تبدیل کیا ہے۔

Scroll to Top