سیلاب کے باوجود پاکستان میں مہنگائی میں کمی، معیشت مستحکم ہونے لگی: وزیر خزانہ

اسلام آباد (22 اکتوبر 2025): وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حالیہ سیلابوں کے منفی اثرات کے باوجود پاکستان نے میکرو اکنامک استحکام کے میدان میں نمایاں پیشرفت حاصل کی ہے۔ ان کے مطابق مہنگائی ایک ہندسے تک محدود ہو گئی ہے، جبکہ رواں مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو تقریباً 3.5 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔
وزیر خزانہ نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے دوران ایک بین الاقوامی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی معیشت بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کے جاری اصلاحاتی اقدامات نے مالیاتی نظم و ضبط میں بہتری، بیرونی اعتماد کی بحالی اور قرضوں کے بوجھ میں کمی کو ممکن بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح پر معاہدہ مکمل ہو چکا ہے اور دوسرا جائزہ بھی کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔ ملک میں ٹیکسیشن، توانائی اور عوامی مالیات کے شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے۔‘‘
وزیر خزانہ کے مطابق پاکستان نے دو سال کے وقفے کے بعد بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی حاصل کر لی ہے۔ ’’یہ ایک بڑی کامیابی ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ میں بہتری آئی ہے۔‘‘
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے اپنی 14 اکتوبر 2025 کی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کا معاشی پروگرام ملک میں مائیکرو اکنامک استحکام پیدا کرنے میں مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالیاتی خسارہ کم ہو رہا ہے، مارکیٹ کا اعتماد بحال ہو رہا ہے، اور 14 سال بعد پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ میں سرپلس ریکارڈ ہوا ہے۔
تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیلابوں کے باعث زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا، جس کی وجہ سے معاشی شرح نمو کا اندازہ 3.25 سے 3.5 فیصد کے درمیان لگایا گیا ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نجکاری کے عمل کو دوبارہ فعال کر چکی ہے، اور قومی ایئر لائن (PIA) کی نجکاری رواں مالی سال کے اختتام تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران 50 کروڑ یورو بانڈ کی ادائیگی کی جا چکی ہے، جبکہ اگلے سال اپریل میں 1.3 ارب ڈالر کی مزید ادائیگی متوقع ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ’’سیلاب نے زرعی پیداوار کو متاثر ضرور کیا ہے، مگر اصلاحاتی پالیسیوں کے تسلسل اور عالمی اداروں کے اعتماد کی بدولت معیشت دوبارہ توازن حاصل کر رہی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا چیلنج ہے، مگر حکومت اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پالیسی سطح پر مربوط اقدامات کر رہی ہے۔
