دودھ کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ، ڈپٹی کمشنر کا نرخنامہ غیر مؤثر

لاہور (22 اکتوبر 2025): شہریوں کے لیے بری خبر ہے، دودھ کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ڈیری فارمرز نے نئی قیمتوں کے اطلاق کا اعلان کر دیا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر کا جاری کردہ نرخنامہ مؤثر ثابت نہ ہو سکا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ چھ ماہ میں یہ دوسرا بڑا اضافہ ہے۔ مئی میں بھی دودھ کی قیمت میں ازخود 10 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا تھا، جبکہ اب بھینس اور گائے کے دودھ کی قیمتوں میں مزید نمایاں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے مطابق، بھینس کے دودھ کی ہول سیل قیمت 20 روپے بڑھ کر 240 روپے فی لیٹر اور پرچون قیمت 270 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اسی طرح گائے کے دودھ کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ہول سیل قیمت 190 روپے اور پرچون قیمت 210 روپے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔
مکس دودھ کی نئی قیمت بھی جاری کر دی گئی ہے۔ ہول سیل ریٹ 218 روپے فی لیٹر اور پرچون ریٹ 240 روپے فی لیٹر مقرر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کے نرخنامے کے مطابق دودھ کا سرکاری ریٹ اب بھی 170 روپے فی لیٹر ہے، جس سے مارکیٹ اور سرکاری نرخ میں فرق 100 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا ہے۔
شہریوں نے دودھ کی قیمتوں میں اس تیزی سے اضافے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی ادارے قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ ایک صارف کے مطابق، ’’ڈپٹی کمشنر کے نرخنامے اب صرف کاغذوں تک محدود ہیں، مارکیٹ میں کوئی بھی مقررہ ریٹ پر دودھ فروخت نہیں کر رہا۔‘‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے پیداواری اخراجات، جانوروں کے چارے کی مہنگائی، اور فیول پرائسز میں اضافے کے باعث دودھ کی قیمتوں میں کمی کے امکانات فی الحال نظر نہیں آ رہے۔
ذرائع کے مطابق ڈیری فارمرز نے واضح کیا ہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم نومبر 2025 سے کیا جائے گا۔ اگر حکومت نے مزاحمت کی تو سپلائی میں کمی یا احتجاجی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
